وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر کسی رکن کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے پیغا میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میں واضح کر دوں بطورِ عوامی نمائندے عوام کی عدالت میں جوابدہ ہیں۔ سوال پوچھنے پر بالکل کوئی پابندی نہیں ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر سیاسی مخالفت میں اور پولیٹیکل پوائنٹ سکورنگ کے لیے کسی رکن کو ہراساں کیا گیا یا آزادی اظہار رائے کے نام پر پگڑی اچھالنے کی کوشش کی گئی تو بالکل ایکشن ہو گا۔ https://twitter.com/RanaSanaullahPK/status/1547109530126934016?s=20&t=weC1AQUrb1GEiNVS-rNRbg رانا ثناء اللہ نے اپنی ٹویٹس میں لکھا کہ ایک نام نہاد سیاسی جماعت اور پاگل پن کے شکار اس کے لیڈر کی طرف سے سیاسی نفرت، بغض، فتنہ اور فساد پر مبنی مہم جوئی اور اس کے پیشِ نظر حفاظتی اقدامات کی خاطر میں تمام پاکستانی شہریوں بالخصوص پاکستان مسلم لیگ (ن) کے احباب سے مخاطب ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھرپور کارروائی، اندراج مقدمہ، گرفتاری حتیٰ کہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی بندش عمل میں لائی جائیگی تاکہ شہریوں کے آئین پاکستان کے آرٹیکل 15 میں دئیے گئے ”Freedom of Movement“ کے حق کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔ https://twitter.com/RanaSanaullahPK/status/1546875940784979969?s=20&t=weC1AQUrb1GEiNVS-rNRbg وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر عمرانی باؤلے پھر بھی اس دوران آپ سے ہاتھا پائی پر اتر آئیں تو اپنے دفاع کے قانونی حق کا استعمال کریں۔