دنیا میں بسنے والے انسانوں کی ناصرف جلد بلکہ آنکھوں کی رنگت بھی مختلف ہوتی ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ اس کے پیچھے راز کیا ہے۔ آنکھوں کی رنگت کا تعلق انسان کے جینز سے ہوتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے سائنس کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق آنکھوں کی رنگت کا تعین پتلی میں میلانین کی مقدار سے ہوتا ہے۔ دو بڑے جین جو آنکھوں کے رنگ کے لیے ذمہ دار ہیں وہ ہیں OCA2 اور HERC2۔ دونوں کروموسوم 15 پر ہیں۔ HERPC2 جین OCA2 کے اظہار کو کنٹرول کرتا ہے، اور HERC2 کسی حد تک نیلی آنکھوں کے لیے ذمہ دار ہے۔ ایک ہی وقت میں، OCA2 ایک حد تک نیلی اور سبز آنکھوں سے وابستہ ہے۔ جب بھی ہم کسی نئے شخص سے ملتے ہیں تو سب سے پہلے ان کا چہرہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہ ایک عام عمل ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ اکثر لوگوں کی آنکھوں کا رنگ بھورا یا گہرا بھورا ہوتا ہے۔ لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کی آنکھوں کا رنگ سبز، سرمئی اور نیلا بھی ہوتا ہے۔ عام طور پر ایسے لوگ کچھ لمحوں کے لیے مختلف نظر آتے ہیں لیکن کچھ دیر بعد نارمل محسوس ہونے لگتے ہیں۔ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے؟ نیلی آنکھیں ایشوریہ رائے کی بھی ہیں اور سیف-کرینہ کے بیٹے تیمور کی بھی۔ دراصل آنکھوں کے اس رنگ کا تعلق انسان کے جینز سے ہوتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے سائنس کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق آنکھوں کی رنگت کا تعین پتلی میں میلانین کی مقدار سے ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ، پروٹین کی کثافت، اور اردگرد کی روشنی بھی رنگت کا فیصلہ کرنے میں اثر انداز ہوتی ہے. آنکھوں کے رنگ کو 9 زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے اور 16 جینز ہیں جو آنکھوں کے رنگ سے وابستہ ہیں۔ دو بڑے جین جو آنکھوں کے رنگ کے لیے ذمہ دار ہیں وہ ہیں OCA2 اور HERC2۔ دونوں کروموسوم 15 پر ہیں۔ HERPC2 جین OCA2 کے اظہار کو کنٹرول کرتا ہے، اور HERC2 کسی حد تک نیلی آنکھوں کے لیے ذمہ دار ہے۔ ایک ہی وقت میں، OCA2 ایک حد تک نیلی اور سبز آنکھوں سے وابستہ ہے۔ زیادہ تر لوگوں کی آنکھیں بھوری ہوتی ہیں۔ کیونکہ اس کی نشوونما کرنے والے جینز زیادہ تر لوگوں میں ہوتے ہیں۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ نیلی آنکھوں والے لوگوں کی تعداد دنیا میں سب سے کم ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ نیلی آنکھوں والے لوگوں کے آباؤ اجداد ایک جیسے ہوتے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ تقریباً 6 ہزار سے 10 ہزار سال قبل انسانی جینز میں تبدیلی آئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کی آنکھوں کا رنگ نیلا ہونے لگا تھا۔