ویب ڈیسک: افغانستان میں ایک بار پھر حالات بدل گئے، جذبات بدل گئے، معاملات بدل گئے اور اقتدار بھی بدل گیا۔ طالبان نے صدارتی محل میں داخلہ کے ساتھ ہی ملک کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔ طالبان کی اس فتح نے سب سے زیادہ امریکہ کو چیلنج کیا ہے۔ جس کی ایک وجہ امریکہ کی یہاں پر انویسٹ کی گئی دو دہائیاں اور کروڑوں ڈالر ہیں۔ جس پر طالبان نے اتوار کی رات کابل میں داخل ہونے اور صدارتی محل پر قبضہ کرنے کے ساتھ ہی پانی پھیر دیا۔ بلاشبہ طالبان کی جانب سے افغانستان میں جنگ کے خاتمہ بارے اعلان کیا جا چکا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے رپورٹس میں واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ طالبان “ اسلامی امارات افغانستان” کے دوبارہ قیام کا متوقع طور پر باقاعدہ اعلان کریں گے۔