اسرائیلی فوج کا 24 گھنٹوں میں دوسری مرتبہ غزہ کے الشفاء اسپتال پر حملہ

اسرائیلی فوج کا 24 گھنٹوں میں دوسری مرتبہ غزہ کے الشفاء اسپتال پر حملہ
غزہ : اسرائیلی فورسز نےغزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفاءامیں بدھ کی رات 24 گھنٹے سے بھی کم عرصے میں دوسری بار حملہ کیا۔ فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے بلڈوزر اور گاڑیوں نے اسپتال کے کمپلیکس کے جنوبی داخلی دروازے سے دھاوا بول دیا۔اس کے حملے کا مقصد ابھی تک واضح نہیں تھا۔ اس سے قبل بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے صبح چھاپہ مارنے کے بعد ہسپتال کے اندر سے پیچھے ہٹ لیا تھا، لیکن کمپلیکس کے اندر کسی قسم کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے اپنا محاصرہ برقرار رکھا۔ اسرائیلی فوج کے ٹینک اور فوجی گاڑیاں گذشتہ ایک ہفتے سے اسپتال کا محاصرہ کیے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی حکام نے بارہا کہا کہ ہسپتال کو حماس گروپ فوجی کمانڈ سنٹر کے طور پر استعمال کرتا ہے، یہ الزام ابھی تک ثابت نہیں ہوا ہے، اور حماس گروپ نے اس کی سختی سے تردید کی ہے۔ خیال رہے کہ 1948 میں قائم ہونے والا الشفاء ہسپتال 500-700 بستروں کی گنجائش والا غزہ کا سب سے بڑا ہسپتال ہے۔ غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اب تک 52 صحت مراکز اور 55 ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا ہے جب کہ بمباری یا ایندھن اور طبی سامان کی کمی کے باعث 25 اسپتالوں کی خدمات ختم ہو چکی ہیں۔ فلسطینی حکام کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 7 اکتوبر سے اب تک کم از کم 11,500 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 7,800 خواتین اور بچے شامل ہیں اور 29,200 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے محاصرہ زدہ انکلیو پر بے دریغ فضائی اور زمینی حملوں میں ہسپتالوں، مساجد اور گرجا گھروں سمیت ہزاروں عمارتیں بھی تباہ یا تباہ ہو چکی ہیں۔ دریں اثنا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 1,200 ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔