لاہور: ایک چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آئی ہے کہ جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ تقریباً 5 سو ملین (50 کروڑ) واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا آن لائن فروخت کے لئے پیش کیا گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 487 ملین واٹس ایپ صارفین کے فون نمبرز ہیک ہوئے ہیں اور ان کو ہیکنگ فورم پر بھی فروخت کیا جا رہا ہے ۔ یہ نجی ڈیٹا مبینہ طور پر 2022 کے ڈیٹا بیس میں موجود ہے جس میں برطانیہ، امریکا، اٹلی ، مصر اور بھارت سمیت 84 ممالک کے صارفین شامل ہیں۔خلاف ورزی کرنے والے ہیکر کا کہنا ہے کہ تمام نمبر مبینہ طور پر فعال واٹس ایپ صارفین کے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چوری شدہ ڈیٹا بیس میں 11.5 ملین سے زائد برطانیہ کے صارفین اور 32 ملین امریکی صارفین کے فون نمبرز ہیں تاہم ایسا لگتا ہے کہ اس خلاف ورزی نے سب سے زیادہ مصری صارفین کو متاثر کیا ہے اور بشمول تقریباً 45 ملین صارفین ممکنہ طور پر خطرے میں ہیں۔ ڈیٹا بیس میں مبینہ طور پر تقریباً 11 ملین سے زیادہ برطانیہ اور 10 ملین روسی شہریوں کے فون نمبر ہیں۔ رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ امریکی ڈیٹا 7 ہزار ڈالر میں فروخت کیا جارہا ہے جب کہ جرمنی اور برطانیہ کے ڈیٹا سیٹس کی قیمت بالترتیب 2،2 ہزار ڈالر ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بیچنے والے کا دعویٰ خالصتاً قیاس آرائی پر مبنی ہے ، زیادہ تر آن لائن پوسٹ کیے گئے بڑے ڈیٹا سیٹس کو سکریپ کرکے واٹس ایپ کی سروس کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاصل کیا جاتا ہے، تاہم بیچنے والے کا دعویٰ ہے کہ تمام نمبرز میٹا کی ملکیت والے پلیٹ فارم کے فعال صارفین کے ہیں۔ اگرچہ اس نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس نے ڈیٹا بیس کیسے حاصل کیا۔ بیچنے والے نے کہا کہ انہوں نے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی کا استعمال کیا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ میٹا اور اس کے پلیٹ فارمز نے ڈیٹا کی خلاف ورزی کی ہو پچھلے برس ایک لیکسٹر 500 ملین سے زیادہ فیس بک صارفین کی معلومات مفت میں آن لائن پیش کر رہا تھا اور اس کے بعد لیک ہونے والے ڈیٹا میں فون نمبر اور دیگر تفصیلات شامل تھیں۔