الیکشن کے دن ملک کے بڑے صوبے میں انٹرنیٹ بند رہے گا، فیصلہ ہوگیا

الیکشن کے دن ملک کے بڑے صوبے میں انٹرنیٹ بند رہے گا، فیصلہ ہوگیا
کیپشن: internet shutdown
سورس: ویب ڈیسک

(ویب ڈیسک) ملک میں سیاسی سرگرمیاں مزید تیز ہوچکی ہیں جیسے جیسے 8 فروری عام انتخابات کا دن قریب آرہا ہے سیاسی پارٹیوں کی بے چینی بھی بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے جبکہ انٹرنیٹ کی بندش کی خبریں بھی گردش کررہی ہیں، رقبے کے لحاظ سے ملک کے بڑے صوبے میں انٹرنیٹ بند رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں الیکشن پر انٹرنیٹ سروسز عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیاہے، صوبائی نگران حکومت کے وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں واقع حساس پولنگ اسٹیشنوں کی حدود میں انٹرنیٹ سروسز کو عارضی طور پر بند کرد دیا جائے گا کیوں کہ عام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ اس بات کا خدشہ ہے دہشت گرد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، ٹویٹر اور دیگر اسی طرح کے چینلز کو مواصلاتی مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، اس خطرے کو کم کرنے کے لیے تربت، مچھ اور چمن سمیت علاقوں میں انتخابات سے قبل انٹرنیٹ تک رسائی کو محدود کر دیا جائے گا۔

علاوہ ازیں بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں جلسوں اور انتخابی اجتماعات پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، صوبائی نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے بتایا کہ کوئٹہ میں خاتون خودکش حملہ آور کی موجودگی کا تھریٹ الرٹ موجود ہے، اسی تھرٹ الرٹ کے پیش نظر عوامی جلسوں اور انتخابی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ 

جان اچکزئی نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی انتخابی میٹنگز کا انعقاد گھر کے اندر چار دیواری میں کریں کیوں کہ عام انتخابات کے حوالے سے بلوچستان کی صوبائی انتخابی مہم کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہے لیکن اس دوران عوامی تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔