ویب ڈیسک: بنگلہ دیش میں جاری بدامنی کے درمیان، سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے پیر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور فوجی ہیلی کاپٹر میں ملک سے فرار ہو گئیں، ان کی بیٹی کے بارے کافی قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ وہ کہاں تھیں؟
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم کے عہدے سےمستعفیٰ ہونے والی سابق بنگلہ دیش منسٹر شیخ حسینہ واجد اپنی بہن کے ساتھ تقریباً 5 بج کر 35 منٹ پربھارت کی ہندون ائیر بیس پر پہنچی، جہاں اطلاعات کے مطابق بھارتی فضائیہ کے حکام نے ان کا استقبال کیا، لیکن ان کی بیٹی صائمہ واجد کے ٹھکانے کے بارے میں کافی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں جو بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مقیم تھیں۔
صائمہ واجد کون ہیں؟
صائمہ وازد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے لیے جنوب مشرقی ایشیا میں ریجنل ڈائریکٹر ہیں،تعلیم کے لحاظ سے وہ ایک ماہر نفسیات ہیں جنہوں نے دماغی امراض کے میدان میں اہم خدمات انجام دی ہیں۔
سال 2012 سے وہ بنگلہ دیش کی نیشنل ایڈوائزری کمیٹی برائے نیورو ڈیولپمنٹل ڈس آرڈرز کی سربراہی کر رہی ہیں، صائمہ واجد ڈبلیو ایچ او میں دماغی صحت کی آگاہی، خاص طور پر آٹزم اور نیورو ڈیولپمنٹل عوارض سے متعلق ذمہ داریاں نبھاتی ہیں۔
انہیں ڈبلیو ایچ او کی ریجنل کمیٹی کے 76ویں اجلاس کے دوران ڈبلیو ایچ او کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے نیپال کے شمبھو اچاریہ کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی۔
صائمہ واجد کی نامزدگی باضابطہ طور پر جنوری 2024 میں ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹو بورڈ میں جمع کرائی گئی تھی اور یکم فروری 2024 سے ان کے عہدے کی مدت شروع ہوئی تھی،وہ برطانیہ، امریکہ، کینیڈا، اور متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک میں رہ چکی ہیں اور کام بھی کر چکی ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے لیے صائمہ واجد کا وژن وبائی امراض سے نمٹنے کی تیاری کو بڑھانے اور رکن ممالک میں دماغی صحت کی خدمات کو فروغ دینے پر مرکوز ہے، جو خطے میں صحت عامہ کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اس کے عزم پر زور دیتا ہے، صائمہ واجد نے اپنے بچپن کا کچھ حصہ بھارت میں ایک پناہ گزین کے طور پر گزارا۔