ویب ڈیسک: بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد ملک سے فرار کے بعد بھارت میں قیام پذیر ہیں اور اب وہاں سے برطانیہ میں سیاسی پناہ کے حصول کی خواہشمند ہیں تاہم ابھی تک انہیں برطانوی حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ دوسری جانب بھارت میں انہیں خفیہ رہائش فراہم کردی گئی ہے اورسابق وزیراعظم کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق شیخ حسینہ واجد بھارت میں مختصر قیام کے بعد برطانیہ جانا چاہتی تھیں تاہم برطانوی وزیر خارجہ کی جانب سے بنگلہ دیش میں تشدد آمیز واقعات کی تحقیقات کے مطالبے نے ان کے لندن جانے کے خواب پر پانی پھیردیا۔
یادرہے کہ برطانوی حکومت نے بنگلہ دیش میں حالیہ بحران کی اقوام متحدہ کی سربراہی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ہنگامہ آرائی کی آزادانہ تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے اور بنگلہ دیش کے پرامن اور جمہوری مستقبل کی حمایت کے لیے برطانیہ کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا تھا، "بنگلہ دیش کے لوگ گزشتہ چند ہفتوں کے واقعات کی اقوام متحدہ کی زیر قیادت مکمل اور آزاد تحقیقات کے مستحق ہیں۔ برطانیہ بنگلہ دیش کے پرامن اور جمہوری مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی دیکھنا چاہتا ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ کے اس بیان کے بعد شیخ حسینہ نے برطانیہ کی بجائے کسی اور ملک میں سیاسی پناہ لینے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو پیر کو جنوبی ایشیائی ملک میں ان کی حکومت کے خاتمے کے بعد عبوری قیام کی اجازت دے دی ہے۔ ڈیلی سن کی رپورٹ کے مطابق ان حالات کے دوران حسینہ کو برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے پر ہندوستان لاجسٹک مدد فراہم کرے گا۔
بھارت میں ان کو عارضی طور پر قیام کی اجات دی گئی ہے۔ حسینہ نے پیر کو مظاہروں کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ بھارت سے وہ لندن کا رخ کریں گی۔
ڈیلی سن کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم کو سیاسی پناہ دینے کے حوالے سے برطانیہ حکومت کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ حسینہ اس وقت برطانیہ میں سیاسی پناہ کی تلاش میں ہیں۔ واضح رہے کہ ان کی بہن ریحانہ لندن کی شہری ہیں۔
شیخ مجیب الرحمن کی چھوٹی بیٹی ریحانہ، "فادر آف بنگلہ دیش" اور شیخ فضیلتون نیچا مجیب، شیخ حسینہ کی چھوٹی بہن بھی ہیں۔ ان کی بیٹی ٹیولپ صدیق برطانوی پارلیمنٹ کی رکن لیبر پارٹی کی نمائندگی کرتی ہیں۔