سپریم کورٹ بار کا ججز سے ایک ہفتے میں مستعفی ہونے کامطالبہ

سپریم کورٹ بار کا ججز سے ایک ہفتے میں مستعفی ہونے کامطالبہ
کیپشن: سپریم کورٹ بار کا ججز سے ایک ہفتے میں مستعفی ہونے کامطالبہ

ویب ڈیسک: (علی زیدی) بنگلہ دیش سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایم محبوب الدین خاکون نے سپریم کورٹ کے ججز سے ایک ہفتے کے اندر مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کے صدر ایم محبوب الدین خاکون نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اور ان کی بہن شیخ ریحانہ کو گرفتار کرے۔ ڈھاکہ ٹریبیون کے ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے بھارتی حکومت سے شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپس بھیجنے کو کہا ہے۔

ایس سی بی اے آڈیٹوریم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں خاکون نے کہا کہ ہم بھارت کے لوگوں کے ساتھ مثبت تعلقات برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ شیخ حسینہ اور شیخ ریحانہ کو گرفتار کر کے بنگلہ دیش واپس بھیج دیں۔ 

انہوں نے بنگلہ دیش میں ہونے والی کئی اموات کا ذمہ دار حسینہ کو ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ حسینہ نے بنگلہ دیش میں کئی لوگوں کو قتل کیا ہے۔ کانفرنس میں بی این پی کے حامی وکلاء بھی موجود تھے۔

خاکون جو بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے جوائنٹ جنرل سیکریٹری بھی ہیں۔ اپنی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ملک میں نافذ ایمرجنسی کے اعلان کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیوں اور کرپشن میں ملوث سپریم کورٹ کے ججوں سے ایک ہفتے میں مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے ریاستی لاء افسران کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا۔ ان میں اٹارنی جنرل اے ایم امین الدین، اور انسداد بدعنوانی کمیشن (اے سی سی) اور نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) کے سربراہان اور اہلکار شامل ہیں، کیونکہ ان کا تقرر حسینہ کی قیادت میں کیا گیا تھا۔ مزید برآں خاکون نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔